میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، بھٹک گئے تھے ہم اک شام کو، کیا ہے خراب خراب تیرے نام کو، کیوں دل تیرا توڑا یہ پوچھنے کل تک، سپنے میں میرے خدا آگیا، میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، دریا یہ دریا دریا نہ ہوتا، نہ ہوتا جو اسکا کنارہ عقل ٹھکانے آئ ہماری، تم سے بچھڑ کر او یارا، دریا یہ دریا دریا نہ ہوتا، نہ ہوتا جو اسکا کنارہ عقل ٹھکانے آئ ہماری، تم سے بچھڑ کر او یارا، رات کو نکلا تھا تیری گلی سے، ٹھوکر میں کھا کے صبح آگیا، میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، یہ آخری غلطی تھی آخری موقع، وے دے دینا مجھ کو تو ساقی، اب تیرے پیروں میں کاٹیں گے یارا، جتنی بھی زندگی ہے باقی، یہ آخری غلطی تھی...
WOHI KHUDA HAI
کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے
وہی خدا ہے
کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے
وہی خدا ہے
دکھائی بھی جو نہ دے، نظر بھی جو آ رہا ہے
وہی خدا ہے
وہی خدا ہے
وہی خدا ہے
وہی خدا ہے
نظر بھی رکھّے، سماعتیں بھی
وہ جان لیتا ہے نیتیں بھی
جو خانۂ لاشعور میں جمگما رہا ہے
وہی خدا ہے
وہی خدا ہے
وہی خدا ہے
وہی خدا ہے
تلاش اس کو نہ کر بتوں میں
وہ ہے بدلتی ہوئی رتوں میں
جو دن کو رات اور رات کو دن بنا رہا ہے
وہی خدا ہے
وہی خدا ہے
وہی خدا ہے
وہی خدا ہے
کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے
وہی خدا ہے (وہی خدا ہے)
دکھائی بھی جو نہ دے، نظر بھی جو آ رہا ہے
وہی خدا ہے
وہی خدا ہے
وہی خدا ہے
وہی خدا ہے
اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ
اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ
وَعَلى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَسَلِّم
اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ
وَعَلى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَسَلِّم
Comments
Post a Comment