میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، بھٹک گئے تھے ہم اک شام کو، کیا ہے خراب خراب تیرے نام کو، کیوں دل تیرا توڑا یہ پوچھنے کل تک، سپنے میں میرے خدا آگیا، میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، دریا یہ دریا دریا نہ ہوتا، نہ ہوتا جو اسکا کنارہ عقل ٹھکانے آئ ہماری، تم سے بچھڑ کر او یارا، دریا یہ دریا دریا نہ ہوتا، نہ ہوتا جو اسکا کنارہ عقل ٹھکانے آئ ہماری، تم سے بچھڑ کر او یارا، رات کو نکلا تھا تیری گلی سے، ٹھوکر میں کھا کے صبح آگیا، میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، یہ آخری غلطی تھی آخری موقع، وے دے دینا مجھ کو تو ساقی، اب تیرے پیروں میں کاٹیں گے یارا، جتنی بھی زندگی ہے باقی، یہ آخری غلطی تھی...
JAAN NISAAR HAI
نہ ماریگی دیوانگی میری
نہ ما ریگی آوارگی میری
کی ماریگی زیادہ مجھے موت سے
ناراضگی تیری۔۔
کیوں اتنا ہوا ہے تو خفا
ہے ضد کس بات کی تیری
کی ماریگی زیادہ مجھے موت سے
ناراضگی تیری
جان نثار ہے جان نثار
تیرے پیار پے میرے یار
جان نثار ہے۔۔م م م۔۔۔
دُنیا زمانے سے
رشتے مٹاے ہیں
تجسے ہی یاری ہے ہماری
اِک بار تو آ۔۔۔۔
میں نے نبھایا ہے
کر کے دکھایا ہے
لے تیری بری
اِک واری تُو بھی پیار نبھا
تُو بھی پیار نبھا ه یارا
تیری بے رُخی سے ہے بڑی
عمر انتظار کی میری
کی ما ریگی زیادہ مجھے موت سے
ناراضگی تیری
کیوں اتنا ہوا ہے تو خفا
ہے ضد کس بات کی تیری
کی ما ریگی زیادہ مجھے موت سے
ناراضگی تیری
جان نثار ہے جان نثار
تیرے پیار پے میرے یار
جان نثار ہے جان نثار
تیرے پیار پے میرے یار
جان نثار ہے۔۔ م م م۔۔۔
Comments
Post a Comment