میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، بھٹک گئے تھے ہم اک شام کو، کیا ہے خراب خراب تیرے نام کو، کیوں دل تیرا توڑا یہ پوچھنے کل تک، سپنے میں میرے خدا آگیا، میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، دریا یہ دریا دریا نہ ہوتا، نہ ہوتا جو اسکا کنارہ عقل ٹھکانے آئ ہماری، تم سے بچھڑ کر او یارا، دریا یہ دریا دریا نہ ہوتا، نہ ہوتا جو اسکا کنارہ عقل ٹھکانے آئ ہماری، تم سے بچھڑ کر او یارا، رات کو نکلا تھا تیری گلی سے، ٹھوکر میں کھا کے صبح آگیا، میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، یہ آخری غلطی تھی آخری موقع، وے دے دینا مجھ کو تو ساقی، اب تیرے پیروں میں کاٹیں گے یارا، جتنی بھی زندگی ہے باقی، یہ آخری غلطی تھی...
ASLI HAI
اصلی ہے
جو بھی جو بھی نظر میں
وہ اصلی ہے
نقلی ہے
یہ تیری حصل نہیں مونوپولی ہے
رکھلی ہے
یہ بات میں نے لکھ کے
رکھلی ہے،
کہ بواۓ آئ سیٹ ٹرینڈ
اس میں کوئی شک نہیں ہے
آئ ڈو اٹ فور ماۓ ٹیم
جتنے میرے ساتھ کھڑے
پوکٹ فل اف ڈریم,
اپنے سارے خواب بڑے
یہ ریئل ہے،
جیسے سنڈے والی گلی کرکٹ،
یہ ریئل ہے
جیسے گوگلی اڑاتی وکٹ،
ریئل میرا اسٹائل، ریل میرا پیشن،
ریئل میرے لوگ، اور
ہے ریئل انکا فیشن،
زمانہ جعلی ہے یہ جلے
جب ہم چلیں برو،
سڑکوں سے سیکھ کے ہی، سڑکوں پے ہم بنے برو،
میں کرتا دل کی،
ادھر سنے کون تیری،
یہ ریئل ہے،
چیل چوک سے انارکلی، یہ ساؤنڈ بجے سیدھا,
کراچی سے کیلگری،
پہنچے ورلڈ وائڈ،
ریپریزنٹنگ ذیلگری،
ریئل، رو اینڈ اورگینک،
آ ئ کیپ اٹ وں ہنڈریڈ،
وہ میرے جیسے نہیں ہے، وہ میرے جیسے بنیں،
سین گرم ہے، گرجنے کا ٹائم نہیں ہے،
سیدھا برستے، رکنے والا کام نہیں ہے،
کونسی گلی ہے جدھر اپنا نام نہیں ہے،
کون سا علاقہ جدھر اپنا انتظام نہیں ہے،
بی ہو یو آر ورنہ، سب ہی ایک جیسے ہیں،
سیسنز کچھ ایسے ہیں،
اسی کے تو پیسے ہیں،
ریئل ٹالک،
سڑکوں پہ کاٹی راتیں، چاۓ، پاپے اپنی سنگت،
آج بھی بیٹھیں کسی ڈھابے،
اصلی دوست اور پراٹھیں، نقلیوں پہ لگے ناکے،
نقس وہ ڈھونڈے مجھ میں آکے،
پولیٹکس کریں پھر جاکے،
کیوں کہ، یہ ریل ہے،
میں دیسی ہو کے ویسٹ بھی،
اورگینک ہوکے بیسٹ بھی،
وہ ڈھونڈے میری ریسیپی،
اپنے پیروں پہ کھڑا کسی بھی لیبل کا سہارا نہیں،
کوئی بھی ایسا شہر نہیں ، جہاں جھنڈا اپنا گاڑا نہیں،
پھر لیاری ہو یا بوسٹن، کیماڑی ہو یا اوسٹن،
یہ سوچے شورٹ رن، میں سوچو لونگ رن،
ون ان آ بلین ، میرا کوئ مقابلہ نہیں،
تم آج بنے، میرا دس سال سے راج یہی،
چڈی گینگ، چڈی گینگ
چڈی گینگ، چڈی گینگ
پہنتے ہم روز روز چڈی مین،
سنتے نہ کسی کی بھی اپنی مین،
سڑکیں گواہی دینگی اتنی اپنی، اصل حسل،
اور وہ کہتے بنا تو جانی مسل وصل،
میں ہنستا ان پہ کیونکہ،
یہ سب ریئل ہے،
تو فیل لے، ملنگ مزاج اور لباس بھی،
سنتا سب کی کرتا اپنی، بھری ہے سادگی
جس نے بنایا وہی میرا جج بھی،
ڈونٹ جج می، میں جیسے یہا کا
اسنوپ ڈی او ڈبل جی........
Comments
Post a Comment