میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، بھٹک گئے تھے ہم اک شام کو، کیا ہے خراب خراب تیرے نام کو، کیوں دل تیرا توڑا یہ پوچھنے کل تک، سپنے میں میرے خدا آگیا، میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، دریا یہ دریا دریا نہ ہوتا، نہ ہوتا جو اسکا کنارہ عقل ٹھکانے آئ ہماری، تم سے بچھڑ کر او یارا، دریا یہ دریا دریا نہ ہوتا، نہ ہوتا جو اسکا کنارہ عقل ٹھکانے آئ ہماری، تم سے بچھڑ کر او یارا، رات کو نکلا تھا تیری گلی سے، ٹھوکر میں کھا کے صبح آگیا، میں غیروں کی بانہوں میں دیکھا ہے، سو کے سچ بتائیں مزا آگیا، تو تو ہے میری جاں کوئ تجھ سا کہیں نا، تھی انکی جو خوشبو سمجھ آگیا، یہ آخری غلطی تھی آخری موقع، وے دے دینا مجھ کو تو ساقی، اب تیرے پیروں میں کاٹیں گے یارا، جتنی بھی زندگی ہے باقی، یہ آخری غلطی تھی...
"Lyrics اُردو"
دِل کا دریا بہہ ہی گیا
عشق عبادت بن ہی گیا
خود کو مجھے تو سونپ دے
میری ضرورت تو بن گیا
بات دِل کی نظروں نے کی
سچ کہہ رہا تیری قسم
تیرے بن نا لینگے اک بھی دم
تجھے کتنا چاہنے لگے ہم
تیرے ساتھ ہو جائینگے ختم
تجھے کتنا چاہنے لگے ہم
بات دِل کی نظروں نے کی
سچ کہہ رہا تیری قسم
تیرے بن نا لینگے اک بھی دم
تجھے کتنا چاہنے لگے ہم
تیرے ساتھ ہو جائینگے ختم
تجھے کتنا چاہنے لگے ہم
تجھے کتنا چاہنے لگے ہم
اِس جگہ آ گئی چاہتیں اب میری
چھین لونگا تمہیں ساری دُنیا سے ہی
تیرے عشق پہ ہاں حق میرا ہی تو ہے
کہہ دیا ہے یہ میں نے میرے رب سے بھی
جس راستے تو نا ملے
اس پہ ہو میرے قدم
وو . .
تجھے کتنا چاہنے لگے ہم . . .

Comments
Post a Comment